مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے بتایا ہے کہ لبنان میں حزب اللہ کی سیاسی کونسل کے نائب سربراہ "محمود قماطی" نے بیروت میں اپنی پریس کانفرنس کے دوران واضح کیا کہ ہم نے دو ماہ کے مسلسل جہاد، ثابت قدمی اور عزم و ہمت سے فتح حاصل کر لی جب کہ دشمن اپنے کسی ایک ہدف کو بھی حاصل نہیں کر سکا۔
حزب اللہ کی سیاسی کونسل کے نائب سربراہ نے کہا کہ جنوب میں مزاحمت کی ثابت قدمی نے دشمن کو شکست دی نیز مشرق وسطیٰ میں جاری جارحیت کو بھی شکست ہوئی۔ آج کے واقعات عرب قومی سلامتی کی فتح ہیں۔
قماطی نے مزید کہا کہ ہم مزاحمت کی سرزمین کے باسیوں کو سلام پیش کرتے ہیں جو پوری ثابت قدمی، صبر اور وفاداری کے ساتھ مزاحمت کی راہ میں متحرک رہے، ہم بھی اس سرزمین کے وفادار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم شہید سید حسن نصر اللہ اور سید ہاشم صفی الدین کی تشییع جنازہ کی تیاری کر رہے ہیں جو کہ راہ مزاحمت کی عوامی قبولیت کے لیے ایک سیاسی ریفرنڈم کی حیثیت رکھتی ہے۔
حزب اللہ کے سینئر عہدیدار نے کہا کہ ہم حزب اللہ کے قیدیوں کے معاملے کو اسرائیل کے ساتھ تعمیر نو کے مسئلے کی طرح جاری رکھیں گے، ہم اس پر بنیادی توجہ دیتے ہوئے سنجیدگی سے اس کی پیروی کریں گے۔
انہوں نے تاکید کی کہ میں لبنانی رائے عامہ سے کہتا ہوں کہ دشمن کی اپنے اہداف کے حصول میں ناکامی مزاحمت کی فتح ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حماس اور اسلامی جہاد نے مزاحمت اور اس کے کمانڈروں کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ہم آج یہ اعلان کرتے ہیں کہ ہم فلسطین سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے اور فلسطین ہمارا بنیادی اور اولین مسئلہ ہے۔ جہاں تک اس سوال کا تعلق ہے کہ ہم کس طرح فلسطین کی حمایت جاری رکھیں گے، اس کا فیصلہ وقت پر ہوگا۔
قماطی نے کہا کہ یہ فتح مزاحمت کے موقف اور اس سرزمین کی فتح ہے، یہ فتح پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کی سربراہی میں لبنان کی مذاکراتی ٹیم کے مضبوط اور ٹھوس موقف کی جیت ہے۔