یورپی ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ غزہ میں لاکھوں فلسطینیوں کے پاس سردی سے بچنے کے لئے ضروری موسمی لباس تک نہیں ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے شہاب نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ یورو میڈیٹرینین ہیومن رائٹس واچ سینٹر نے خبردار کیا کہ قابض صیہونی حکام نے پچھلے سال سے سخت سردی کی لہر میں غزہ کے لاکھوں متاثرین اور پناہ گزینوں کو کمبل، کپڑے اور جوتوں تک کی ترسیل روک دی ہے۔

انسانی حقوق کے اس ادارے نے کہا کہ غزہ کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد یہ دوسرا موسم سرما آنے والا ہے جبکہ پناہ گزینوں کو کپڑوں اور جوتوں سمیت موسمی لباس کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

 ہیومن رائٹس واچ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں داخل ہونے والے کل سامان کی تعداد 6 فیصد سے زیادہ نہیں ہے اور ان میں سے زیادہ تر خوراک کی اشیاء ہیں جب کہ غزہ میں لاکھوں فلسطینیوں، جن میں بچے، خواتین اور بوڑھے شامل ہیں، کے پاس اتنے کپڑے نہیں ہیں کہ وہ سردی سے بچ سکیں۔