ایرانی دینی مدارس نے ایک بیان میں سعودی حکام سے سرزمین وحی کے تقدس کی پامالی پر احتجاج کرتے ہوئے اس فعل شنیع کے مرتکب عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے نیز ملت اسلامیہ سے معافی طلب کرنے کا مطالبہ کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے دینی مدارس کے اعلٰی انتظامی مرکز نے سعودی حکام سے سرزمین وحی کے تقدس کی پامالی پر احتجاج کرتے ہوئے اس فعل شنیع کے مرتکب عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے اور ملت اسلامیہ سے معافی طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس احتجاجی بیان کا متن درج ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

"وَمَا کَانَ صَلَاتُهُمْ عِنْدَ الْبَیْتِ إِلَّا مُکَاءً وَتَصْدِیَةً ۚ فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا کُنْتُمْ تَکْفُرُونَ" (انفال: 35)

سعودی عرب میں عریاں رقص و سرود کی محفل جما کر سرزمین وحی کے تقدس کو پامال کرنا نہایت افسوسناک ہے، اس خبر سے ملت اسلامیہ اور تمام اہل اسلام کے دلوں کو ٹھیس پہنچی ہے۔
یہ وہی سرزمین ہے جہاں پیامبر اکرم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر وحی نازل ہوئی اور یہ سرزمین تحریک بعثت نبوی کا نقطہ آغاز قرار پائی، لہذا یہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے ایک مقدس سرزمین ہے اور اللہ تعالی نے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کو تقدس بخشا ہے لہذا ان کا احترام ہر مسلمان پر واجب ہے اور سعودی حکام کو اس تقدس کا خیال رکھنا چاہئے۔
یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اسلام دشمن قوتیں ان مقدس مقامات کی توہین اور مظاہر توحید کو ختم کرنے کے درپے ہیں، لیکن نور الہی دشمنوں کی ان سازشوں سے کبھی خاموش نہیں ہوگا۔

"یُرِیدُونَ لِیُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَاللَّهُ مُتِمُّ نُورِهِ وَلَوْ کَرِهَ الْکَافِرُونَ" (صف: 8)

دینی مدارس کا یہ اعلی انتظامی مرکز اس گھناونی حرکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے سعودی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس غیر اخلاقی اور پست عمل کے مرتکب عناصر کے خلاف کاروائی کرے اور ملت اسلامیہ کی دلآزاری پر معافی مانگے۔

مرکز مدیریت حوزہ ہائے علمیہ ایران 

19 جمادی الاول 1446

21 نومبر 2024