مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام میں امن کے موضوع پر آستانہ مذاکرات کے 16ویں دور کے دوران ایران، روس اور ترکی نے ایک مشترکہ بیان میں مغربی ایشیائی خطے میں صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔
تینوں ممالک نے غزہ میں صیہونی حکومت کی نسل کشی نیز لبنان اور مغربی کنارے کے خلاف جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
ایران، روس اور ترکی نے شام میں قابض حکومت کے تمام فوجی حملوں کی بھی مذمت کی اور ان اقدامات کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔
تینوں ممالک نے مزید زور دیا کہ مغربی ایشیا میں کشیدگی میں اضافے سے شام کی صورتحال پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
ایران، روس اور ترکی نے نشاندہی کی کہ اقوام متحدہ کے متعلقہ اداروں کو شام میں لبنانی پناہ گزینوں کی مدد کے لئے اقدامات کرنے چاہئیں۔
تینوں ممالک کے حکام نے انقرہ اور دمشق کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
ایران، روس اور ترکی نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ادلب اور اس کے گردونواح میں حالات کو معمول پر لانے اور انسانی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے مزید کوششیں کی جانی چاہئیں۔