مہر خبررساں ایجنسی نے چینل العربی 21 کے حوالے سے بتایا ہے کہ اماراتی چینل اسکائی نیوز نے ایمسٹرڈیم میں صہیونی ٹیم کے شائقین کے نسل پرستانہ نعروں سے متعلق ایک ٹویٹر پوسٹ کو اس شہر میں جھڑپوں کے شروع ہونے سے پہلے ہی حذف کر دیا۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس سے قبل ایسے ویڈیو کلپس شائع کیے تھے جن میں دکھایا گیا تھا کہ صیہونی حامیوں نے تنازعات شروع کیے اور ہالینڈ میں کشیدگی پیدا کی اور مسلمانوں اور عرب شہریوں کے خلاف نعرے لگائے۔
انہوں نے غزہ کی پٹی میں بچوں کے قتل عام کی طرف بھی ڈھٹائی سے اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس پٹی میں کوئی اسکول نہیں ہے کیونکہ وہاں اب بچے نہیں رہے۔
نیز مذکورہ بالا ویڈیو کلپس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صہیونیوں نے اسپین میں حالیہ سیلاب کے متاثرین کے لیے ایک منٹ کی خاموشی کا بھی احترام نہیں کیا اور چیخ و پکار کی۔
تاہم حیرت کی بات ہے کہ متحدہ عرب امارت کے چینل اسکائی نیوز نے پہلے ان کلپس کو شائع کیا، لیکن کچھ عرصے بعد صیہونیوں کی حمایت میں انہیں حذف کر دیا۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ زیادہ تر مغربی ذرائع ابلاغ نے ایمسٹرڈیم میں ہونے والے واقعات کو اس طرح کور کیا جیسے صہیونی ان تنازعات کا شکار ہیں اور انہوں نے کوئی سخت کارروائی نہیں کی۔
اس سے قبل برطانوی اخبار گارڈین نے ہالینڈ میں فٹبال میچ کے بعد ہونے والی جھڑپوں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا تھا کہ دستیاب اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ صہیونی ٹیم کے حامیوں نے پہلے مقامی باشندوں کو اکسایا، آگ لگائی، جھنڈے لہرائے اور پھر عرب مخالف نعرے لگائے۔