ایران عدلیہ کے سربراہ نے کہا کہ جارح رجیم اور مجرم صیہونی ٹولے کو اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین کی خلاف ورزی پر سخت جواب دیا جائے گا اور یہ جعلی حکومت اپنے جرائم کی سخت ترین سزا بھگتے گی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی عدلیہ کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین محسنی اژہ ای نے عدلیہ کی سپریم کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جارح رجیم اور مجرم صیہونی ٹولے کو اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین کی خلاف ورزی پر سخت جواب دیا جائے گا اور یہ جعلی حکومت اپنے جرائم کی سخت ترین سزا بھگتے گی۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ یہاں میں ضروری سمجھتا ہوں کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے قابل فخر جوانوں کی شہادت پر تعزیت پیش کروں جو ہمارے ملک کے بعض فوجی مراکز پر صیہونی حکومت کے حملے میں شہید ہوئے۔ 

عدلیہ کے سربراہ نے صوبہ سیستان و بلوچستان کے شہر تفتان میں سیکورٹی اہلکاروں کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ  ایران پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے عین وقت  امریکہ اور صیہونیوں سے وابستہ دہشت گردوں نے صوبہ سیستان و بلوچستان کے شہر تفتان میں 10 سیکورٹی اہلکاروں کو شہید کردیا۔ 

ہم عوام کی سلامتی کی حفاظت کرنے والے ان پرجوش جوانوں کی شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہیں۔ ہم قتل و غارت گری کے مرتکب دشمن کے ایجنٹوں کا تعاقب کریں گے اور انہیں سخت سزا دیں گے۔ 

انہوں نے بین الاقوامی سطح پر جارح صیہونی حکومت کے خلاف قانونی چارہ جوئی اور اس کی مذمت کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ انسانی حقوق کے دفاع کا دعویٰ کرنے والے بین الاقوامی اداروں نے اپنی بے عملی کا مظاہرہ کیا ہے اور ان سے صہیونی مجرم ٹولے کے سرغنوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی اور سزا کی کوئی امید نہیں رکھی جانی چاہیے لیکن بہر صورت اسلامی جمہوریہ ایران کو مجرم صیہونی حکام کے بین الاقوامی عدالتی مواخذے کے لئے قانونی اقدامات کرنے چاہیں۔

اس سلسلے میں ملک کے اٹارنی جنرل کو عدلیہ کے بین الاقوامی امور کے نائب سمیت دیگر مجاز محکموں بشمول وزارت خارجہ اور عدلیہ کی بار کونسل کے تعاون سے مزید اقدامات کرنے چاہئیں۔ 

 بلاشبہ صیہونی حکومت نے ایک سال کے عرصے میں وحشت ناک جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور بین الاقوامی قانون کی رو سے غزہ اور جنوبی لبنان میں صہیونیوں کے اقدامات جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی واضح مثالیں ہیں۔