28 سالہ امریکی صحافی "جیرمی لوفریڈو" کو صیہونی حکومت کی پولیس نے مقبوضہ علاقوں کی اس جگہے کا انکشاف کرنے پر گرفتار کر لیا جہاں ایرانی میزائل گرے تھے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے صہیونی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ "جیریمی لوفریڈو" نامی ایک آزاد امریکی صحافی کو ایران کے حملے میں میزائلوں کے گرنے کی جگہوں کے بارے میں رپورٹ پیش کرنے پر اسرائیلی پولیس نے گرفتار کیا ہے۔

مذکورہ امریکی صحافی نے اپنی رپورٹ میں نشاندہی کی تھی کہ مقبوضہ علاقوں بشمول ناواتیم ایئر بیس اور صیہونی حکومت سے تعلق رکھنے والے ایک اور جاسوسی اڈے کو ایرانی میزائوں نے تباہ کر دیا تھا۔

جیریمی لوفریڈو نے اپنی رپورٹ میں مزید بتایا کہ ایرانی حملے ناواتیم بیس پر کئے گئے جہاں صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کا پرائیویٹ جیٹ بھی موجود تھا۔

ادھر امریکی حکومت کو خدشہ ہے کہ یہ صورت حال اسے قابض رجیم کے ساتھ سفارتی بحران کی طرف لے جائے گی۔ 

سپاہ پاسداران انقلاب نے اس سال یکم اکتوبر کو اعلان کیا کہ شہید ہنیہ، سید حسن نصر اللہ اور جنرل نیل فروشان کی شہادت کے جواب میں ہم نے مقبوضہ سرزمین کے قلب کو نشانہ بنایا۔ اگر صیہونی رجیم نے ایران کی کارروائیوں پر ردعمل ظاہر کرنے کی حماقت کی تو اسے تباہ کن حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔