مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی مجمع تشخیص مصلحت نظام کے رکن سعید جلیلی نے کہا ہے کہ طوفان الاقصی ایک تاریخی کارنامہ ہے۔ ماضی میں صہیونی حکومت جنگوں میں ہونے والے نقصانات کی متحمل ہوتی تھی اور دوبارہ خود کو سنبھال لیتی تھی تاہم طوفان الاقصی کو ایک سال مکمل ہوگیا اور صہیونی حکومت نے ہر حربہ استعمال کیا ہے۔ ایک محدود علاقے پر ہزاروں ٹن بم اور بارودی مواد پھینکے۔ 40 ہزار سے زائد بے گناہ لوگوں کا قتل عام کیا لیکن کوئی بھی ہدف حاصل نہ کرسکی۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال گزرنے کے بعد صہیونی حکومت اپنی جنگی کاروائیوں کو نئی حکمت عملی کا نام دے رہی ہے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ اس کا نظام اور پالیسی فرسودہ اور شکست سے دوچار ہوگئی ہے۔ صہیونی حکومت مقاومت کے سامنے مزید ٹھہر نہیں سکتی ہے۔
مجمع تشخیص مصلحت کے رکن نے کہا کہ ہمیں اس موقع پر اپنی ذمہ داریوں کے بارے میں غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اس موقع پر مقاومت کی مدد کرنی چاہئے۔