مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے ڈپٹی کوآرڈینیٹر ایرج مسجدی نے شہید بہشتی کلچرل کمپلیکس میں اربعین حسینی کے خادموں اور موکب داروں کے اعزاز میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل قاانی کی صحت سے متعلق زیر گردش افواہوں کے بارے میں کہا کہ بعض ہم سے جنرل قاانی کے بارے میں پوچھتے ہیں، جب کہ وہ مکمل طور پر صحت مند ہیں اور اپنے فرائض کی انجام دہی میں مشغول ہیں۔
انہوں نے کہا: بعض کہتے ہیں کہ اس سلسلے میں بیان دیں۔ لیکن بیان کیوں؟ ایسا کرنے کی بالکل بھی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے خطے کے حالات کے بارے میں کہا کہ غاصب اسرائیل، خطے میں وحشیانہ قتل عام کے بعد آج مزاحمت کے اہم بازو اور غزہ کے حامی کے طور پر حزب اللہ کے خلاف جارحیت پر اتر آیا ہے۔
ایرج مسجدی نے کہا کہ دشمن نے پیجر ڈیوائس سے جنگ کا آغاز کیا، مزاحمت کے رہنما کو شہید کیا اور آج بھی وہ ضاحیہ میں بے شمار مظلوموں کے خون سے ہولی کھیل رہا ہے۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ صیہونی حکومت نے زمینی کارروائی کی حماقت کی لیکن کل رات تک کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی، مزید کہا کہ قابض حکومت کے متعدد فوجی مارے گئے جب کہ وہ مزاحمت پر قابو نہ پا سکے۔ اسی لیے وہ لبنان میں داخل ہوئے۔ تاہم، اس حقیقت کے باوجود کہ غزہ میں فلسطینی مزاحمتی جنگ کو ایک سال گزر چکا ہے اور مزاحمت اس حد تک مضبوط ہو چکی ہے کہ حماس 90 فیصد جنگی آمادگی رکھتی ہے۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ غزہ اور حماس کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی قابض حکومت کے مقابلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی کمزور ہونا چاہیے، مزید کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یا تو اسرائیل کو مزاحمت کی شرائط ماننی ہوں گی یا پھر ہم جنگ جاری رکھیں گے اور ہم لڑنے کے لیے تیار ہیں۔
جنرل ایرج نے یہ کہتے ہوئے کہ ایک بھی فلسطینی خاندان نے غزہ چھوڑنے سے انکار کر دیا، مزید واضح کیا: صیہونی فلسطینیوں کو اردن منتقل کرنا چاہتے تھے لیکن لوگ مزاحمت کی حمایت کے لئے میدان میں کھڑے رہے۔ حزب اللہ، اسلامی جہاد اور اسلامی مزاحمت کبھی ختم نہیں ہوگی بلکہ یہ غاصب رجیم ہے جو تیزی سے اپنی نابودی کی طرف بڑھ رہی ہے۔