مہر نیوز کے نامہ نگار کے مطابق، تہران میں ہزاروں طلباء کا اجتماع لبنان کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ جرائم کی مذمت اور مزاحمتی تحریک کے شہداء کی یاد میں تہران کے فلسطین اسکوائر میں منعقد ہوا۔
اس عوامی اجتماع میں طلباء کے علاوہ ماہرین تعلیم اور یونیورسٹی کے پروفیسرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور درج ذیل نکات پر زور دیا گیا:
ہم مغربی ممالک کے دنیا میں انسانی حقوق کے دعویداروں اور سلامتی کونسل کے ذمہ داروں پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اس طرح کی وحشیانہ کارروائیوں سے مزاحمتی محور اور ملت اسلامیہ کے عزم میں ذرہ برابر کمی نہیں آئے گی۔
ہم، اسلامی جمہوریہ ایران کے عوام، فلسطین اور لبنان کے شہیدوں سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہم غاصب رجیم کے جرائم کی عالمی عدالت میں پیروی سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اپنی زندگی کے آخری لمحے اور صیہونی حکومت کے خاتمے تک ثابت قدم رہیں گے۔
ہم طلباء ان مظلوم فلسطینی بچوں اور نونہالوں کی حمایت میں آواز اٹھائیں گے جو قابض رجیم کے جبر تلے زندگی کے بنیادی حقوق سے محروم کر دئے گئے۔ ہم عالمی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور فلسطین کے مظلوم عوام پر جاری صیہونی مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
ہم ایرانی عوام اور نوجوانوں سے بھی کہتے ہیں کہ وہ اپنی حمایت جاری رکھیں اور انصاف کی آواز کو دنیا تک پہنچائیں۔ اے فلسطینی نونہالو اور نوجوانو، آپ تنہا نہیں ہیں اور ہم آپ کی حمایت میں مزاحمت جاری رکھیں گے اور آخری دم تک آپ کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔
ہم مظلوم فلسطینی بچوں کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں، جب کہ عالمی برادری اور انسانی حقوق کے دعویدار مکمل خاموش ہیں، ہم آیت اللہ خامنہ ای کی قیادت میں فلسطینی اور لبنانی بچوں کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔
ہم عالمی اداروں اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مظلوم فلسطینی اور لبنانی عوام کی دادرسی کے لئے اپنی کوششیں بروئے کار لائیں۔