برطانوی وزیر دفاع نے کہا کہ خطے میں کشیدگی میں اضافہ کسی کے مفاد میں نہیں ہے اور یہ اچھی بات ہے کہ نیتن یاہو غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکہ اور برطانیہ کی درخواستوں کو سننے کے لیے اقوام متحدہ میں موجود ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ برطانوی وزیر دفاع جان ہیلی نے کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے جاری رہنے اور اس کے خطرناک پھیلاؤ کے امکان پر انتہائی فکر مند ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ نیتن یاہو امریکہ اور برطانیہ کی غزہ جنگ بندی سے متعلق درخواستیں سننے کے لیے اقوام متحدہ میں موجود ہیں۔

ہیلی نے کہا کہ یہ تنازعہ کسی کے مفاد میں نہیں ہے اور ہمیں فریقین کی جنگ بندی پر رضامندی کی ضرورت ہے۔

برطانوی وزیر دفاع نے لبنان اور مقبوضہ فلسطین کے درمیان سرحد پر کشیدگی میں اضافے کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم جنوبی لبنان پر زمینی حملے کے امکان پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا فیصلہ اسرائیلیوں کو کرنا چاہیے۔

جان ہیلی نے یہ بھی کہا کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی مجوزہ امن منصوبے پر توجہ مرکوز کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ اور یورپی ممالک عالمی رائے عامہ کو دھوکہ دینے کے لئے غزہ جنگ بندی کا راگ الاپتے ہیں جب کہ ان ممالک نے غاصب صیہونی رجیم کو فلسطینیوں کی نسل کشی کے لئے ہتھیار اور ہر طرح کی فوجی مدد فراہم کی ہے اور نہایت بے شرمی سے اقوام متحدہ میں اس رجیم کی وکالت کر رہے ہیں۔