چینی حکومت کے خصوصی ایلچی اور ایرانی وزیر خارجہ کے سینئر مشیر نے مغربی ایشیا خاص طور پر غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف اسرائیلی جرائم اور شام اور یمن کی تازہ ترین صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

مہر نیوز کے مطابق،  مغربی ایشیا کے لیے چینی حکومت کے خصوصی ایلچی ژائی جون نے تہران میں ایرانی وزیر خارجہ کے سینئر مشیر برائے  سیاسی امور علی اصغر خاجی سے ملاقات کی۔
فریقین نے خطے بالخصوص غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم اور شام اور یمن سے متعلق تازہ ترین صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

خاجی نے غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں اور دسیوں ہزار عام شہریوں کی شہادت کو امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی شرمناک حمایت کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف غاصبانہ حملوں کو روکیں۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی اداروں کی خاموشی کے نتیجے میں اسرائیل نے شام اور لبنان تک اپنے حملوں اور فوجی جارحیت کو وسعت دی ہے۔

خاجی نے شام میں اقتصادی اور انسانی صورت حال کی خرابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے  انسانی مقاصد کے فروغ اور اس ملک کی تعمیر نو میں بین الاقوامی برادری اور چین کی فعال کردار پر زور دیا۔

انہوں نے یمن میں امن کی کوششوں پر امریکہ اور برطانیہ کے ناجائر حملوں کے تباہ کن اثرات کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے انسانی بحران کے حل اور امن مذاکرات کے لیے ایران کی حمایت کا اظہیا کیا۔

اس دوران ژائی جون نے غزہ اور لبنان پر صیہونی حکومت کے حملوں کو روکنے اور مغربی ایشیا میں جنگ بندی کے قیام کو اہم ترجیح قرار دیتے ہوئے فلسطینی عوام کے حق خودارادیت پر زور دیا۔

چینی حکومت کے خصوصی ایلچی نے بیجنگ اور دمشق کے درمیان دوستانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے اس ملک کے انسانی اور سیاسی بحران کو حل کرنے کے لیے چین کی مؤثر آمادگی بھی ظاہر کی۔

انہوں نے یمن میں امن کے اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے یمنی گروہوں کے درمیان مذاکرات اور باہمی اعتماد کی بنیاد پر متحده نقطہ نظر اپنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔