مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے 38 ویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات کے دوران ہم نے اتحاد کا نعرہ لگایا تھا۔ وحدت سے مسلمانوں کی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے مدینہ تشریف لے جاکر ان اقوام اور قبائل کے درمیان اتحاد اور وحدت ایجاد کی جو صدیوں سے ایک دوسرے سے لڑتے آرہے تھے اور ایک دوسرے کے جانی دشمن تھے۔ اتحاد کا نعرہ لگانا بہت آسان ہے۔ جب اقوام اور قبائل کے درمیان تنازع ہوجائے تو ایک دوسرے کے ساتھ صلح سے بیٹھنا بہت سخت ہے۔ تاہم مدینہ والوں نے عملی طور پر کردکھایا۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں۔
صدر پزشکیان نے قرآنی آیات کے استناد کرتے ہوئے کہا کہ قرآن نے مسلمانوں کو ایک دوسرے کا بھائی قرار دیا ہے۔ آج مسلمان ممالک کے درمیان کیا یہ رشتہ قائم ہے؟ یورپی ممالک مسلمان نہیں ہیں تاہم انہوں نے سرحدیں ختم کردیں۔ کیا ہم مسلمانوں نے ایک دوسرے کے ساتھ اختلافات کو ختم کیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ دشمن نے ہمارے درمیان اختلافات اور تفرقہ ڈالا ہے۔ مسلمان نماز اور روزہ رکھتے ہیں لیکن ایک دوسرے سے لڑتے ہیں۔ ہمارے اختلافات کی وجہ سے اسرائیل لاکھوں مسلمانوں پر بمباری کرتا ہے کیونکہ ہمارے درمیان اتحاد نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عراق کے سفر کے دوران میں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان اور ترکمانستان کے درمیان ہم آسانی سے سفر کیوں نہیں کرسکتے ہیں؟ اگر ہمارے درمیان عملی طور پر اتحاد قائم ہوجائے تو کوئی بھی ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ 38 ویں بین الاقوامی وحدت کانفرنس آج جمعرات کو شروع ہوئی ہے جس میں 30 ممالک سے تعلق رکھنے والے علماء اور دانشور شرکت کررہے ہیں۔