مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد کے حق میں 124 ممالک نے ووٹ دیا جبکہ 12 ممالک نے اس کی مخالفت کی اور 43 ممالک کے اراکین ووٹنگ میں شامل نہیں ہوئے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو ایک سال کے اندر غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں سے اپنی موجودگی ختم کرے۔
اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر ڈینی ڈینن نے قرارداد کی منظوری کو “شرمناک فیصلہ” قرار دیا اور الزام لگایا کہ اس طرح کے اقدامات سے فلسطین میں موجود دہشت گردوں کی سفارتی پشت پناہی کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی اسرائیل کے یرغمال ہونے والے 101 شہریوں کا مطالبہ کرنے اور 7 اکتوبر کے قتل عام کی برسی کے بجائے اب دہشت گردوں کے اقدامات پر اُن کی حمایت اور انہیں پشت پناہی فراہم کررہی ہے۔