امریکی ذرائع ابلاغ نے بیروت میں ہونے والے پیجر ڈیوائس دھماکوں کے بارے میں نئے انکشافات کیے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، گذشتہ روز لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے پیجر ڈیوائس دھماکوں میں صہیونی حکومت ملوث ہونے کے مزید ثبوت سامنے آرہے ہیں۔

امریکی ادارے اکسیوس کے مطابق دو اعلی امریکی اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ اسرائیل نے بیروت میں کل ہونے والے دھماکوں سے پہلے جوبائیڈن انتظامیہ کو آگاہ نہیں کیا تھا بلکہ خود ہی دھماکوں کا فیصلہ کیا تھا۔

اسی حوالے سے صہیونی باخبر ذریعے نے کہا ہے کہ رواں ہفتے کے دوران نتن یاہو، کابینہ کے اعلی اراکین اور صہیونی سیکورٹی اداروں کے اجلاس میں پیجر دھماکوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

اکسیوس نے مزید کہا ہے کہ امریکی خصوصی ایلچی کے دورہ تل ابیب کے ایک ہی دن بعد بیروت میں دھماکے ہوئے۔ امریکی ایلچی نے حزب اللہ اور صہیونی حکومت کے درمیان جاری کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔