مہر نیوز کے مطابق، ایرانی صدر پزشکیان نے بغداد میں عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اس بات زور دیا کہ "ہمیں دہشت گردوں کو شکست دینے اور امن قائم کرنے کے لیے دو طرفہ معاہدوں کو مکمل طور پر نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فریقین کی طرف سے جن معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں ان سے قابل قدر کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ ایران میں، ہم ان کو وسعت دینے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے اسلامی اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اسلامی ممالک ایک دوسرے سے اخوت کے رشتے میں جڑے ہیں۔
ایرانی صدر نے واضح کیا کہ "ہم نے جن معاہدوں پر دستخط کیے ہیں ان کے لیے ہم پرعزم ہیں اور جب ہم تہران واپس جائیں گے تو سنجیدگی سے ان پر عمل درآمد کریں گے"۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک آزاد، خودمختار اور محفوظ عراق چاہتے ہیں اور ہم اس میں امن، بھائی چارے اور خوشحالی کی فضا پیدا کرنے پر زور دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں پر عمل درآمد کے لیے خصوصی کمیٹیاں بنائی جائیں گی۔
اس دوران عراقی وزیر اعظم نے کہا، "ہم نے 14مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔ یہ دستاویزات دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی ترقی کے لیے روڈ میپ ہوں گی۔"
السودانی نے مزیدکہا:"مجھے ترکمانستان اور عراق کے درمیان گیس شراکت داری کے معاہدے میں شرکت کے لیے ایرانی بھائیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔"
انہوں نے واضح کیا کہ ایران کے خلاف خاص طور پر عراق کی سرزمین سے کوئی مسلح یا دھمکی آمیز کارروائی نہیں ہونی چاہیے۔
عراقی وزیر اعظم نے مزید کہا پزشکیان کے ساتھ آج کی ملاقات میں سب سے پہلے دوطرفہ اقدامات اور سیکورٹی کی سطح پر تعاون بالخصوص سرحدی علاقوں میں اسمگلنگ کی روک تھام پر زور دیا گیا۔