مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران نے آسٹریلیا کے سفارتخانے کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایرانی اور اسلامی روایات اور ثقافت کو ٹھیس پہنچانے والے مواد کی شئیرنگ پر اس ملک کی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے علاقائی شعبے کے ڈائریکٹر نے آسٹریلوی سفارت خانے کی جانب سے ایسا مواد شائع کرنے کی سخت مذمت کی جو کہ قبول شدہ اصولوں کے صریح خلاف ہے۔
آسٹریلیا کے لئے ایرانی سفارت کار نے کہا: "آسٹریلوی سفارت خانے کی طرف سے شائع کردہ مواد توہین آمیز اور ایرانی اور اسلامی روایت، رسم و رواج اور ثقافت کے خلاف ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران اور اسلام مخالف اقدام کو کسی بھی صورت میں نہیں دہرایا جانا چاہیے کیونکہ یہ بین الاقوامی قانون اور ویانا سفارتی کنونشن کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ایرانی فریق نے مزید کہا کہ ایرانی عوام اپنے ملک کے خارجہ تعلقات میں اس طرح کے غیر معمولی طرز عمل کے بارے میں حساس ہیں۔
آسٹریلوی سفیر لنڈل ساکس نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان کے ملک کے سفارت خانے کا مقصد کسی بھی طرح سے ایرانی معاشرے کے اقدار کو مجروح کرنا نہیں تھا، مزید کہا کہ مواد میں ایران کا ذکر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ کینبرا کو اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کے خدشات اور موقف سے آگاہ کریں گی۔