مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف بڑی تعداد میں صیہونی آبادکاروں کے مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صیہونی آبادکاروں نے مقبوضہ علاقوں کے مختلف حصوں میں وزیرا اعظم نیتن یاہو کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے ہیں۔

 میڈیا رپورٹس کے مطابق صہیونی مظاہرین مقبوضہ بیت المقدس میں نیتن یاہو کے دفتر کے سامنے جمع ہوئے اور ان پر صیہونی قیدیوں کو تنہا چھوڑنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

اسرائیلی اخبار یدیعوت احرونوت نے بھی رپورٹ دی ہے کہ صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ نے تل ابیب میں ایالون کی مرکزی سڑک کو بند کردیا ہے۔ 

صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 نے بھی اطلاع دی ہے کہ مظاہرین نے مقبوضہ بیت المقدس کے داخلی راستے پر واقع "اوتار" پل کو بھی بند کر دیا ہے جب کہ صیہونی پولیس دستے انہیں منتشر کر رہے ہیں۔

 دوسری جانب صیہونی حکومت کی مزدور یونین "Hostdrot" کے سربراہ نے کل ملک گیر ہڑتال کے بارے میں آگاہ کیا۔ یہ ملک گیر ہڑتال اس رجیم اور غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط کرنے کے راستے میں نیتن یاہو کی کابینہ کی رکاوٹوں کے خلاف کی جا رہی ہے۔
 
صہیونی اخبار "اسرائیل ہیوم" نے بھی لکھا ہے کہ کل مقبوضہ علاقوں میں ملک گیر ہڑتال کے باعث "بین گوریون" ہوائی اڈہ بند رہے گا۔
 اس سے قبل بھی مقبوضہ علاقوں میں صہیونی آباد کاروں کے مظاہرے ہوئے ہیں۔ 

صہیونیوں کے درمیان اختلافات اور منافرت 

غزہ جنگ نے صیہونی آبادکاروں اور تل ابیب حکام کو بری طرح الجھا دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایک طرف نیتن یاہو انتظامیہ کے خلاف عوامی مظاہرے کئے جارہے ہیں تو دوسری طرف انتہا پسند وزراء فلسطینیوں کے خون سے ہولی کھیلنے کے ساتھ صیہونی قیدیوں کو چھڑانے کے لئے سنجیدگی نہیں دکھا رہے۔

صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ انتہا پسند وزیر خزانہ "Betseil Smotrich" نے مزدور یونین کی ملک گیر ہڑتال کے اعلان کے ردعمل میں دھمکی دی ہے کہ کل ہڑتال پر جانے والے کارکنوں کو تنخواہ نہیں ملے گی۔

 انہوں نے فلسطینی مزاحمت کی کامیابی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا: مزدور یونین کا سربراہ سنوار کا خواب پورا کر رہا ہے اور وہ اسرائیلی مزدوروں کی نمائندگی کرنے کے بجائے حماس کی نمائندگی کر رہا ہے۔ 

علاوہ ازیں صیہونی ذرائع ابلاغ نے صیہونی حکام کے درمیان کشیدگی کی خبر دیتے ہوئے آگاہ کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی کابینہ کے آج کے اجلاس میں Smotrich سمیت بعض وزراء نے جنگی وزیر یواف گیلنٹ پر حملہ کیا۔ 

سموٹرچ نے  کہا ہے کہ صیہونی حکومت اگر حماس کے مطالبات کو تسلیم کر لیتی ہے تو وہ جنگ ہار جائے گی۔

واضح رہے کہ غزہ کی پٹی کے خلاف جار جنگ میں صیہونی حکومت کو کوئی فوجی کامیابی حاصل نہ ہونے کے باعث مقبوضہ علاقوں میں وزیراعظم  نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کے خلاف تنقید میں شدت آگئی ہے۔

 نیتن یاہو کے مخالفین کا کہنا ہے کہ وہ اپنے خلاف کرپشن کے قانونی مقدمات کی سماعت سے بچنے کے لیے اقتدار میں رہنے کے لیے وقت لے رہے ہیں۔ 

جب کہ صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ چاہتے ہیں کہ حکومت فلسطینی مزاحمت کے ساتھ کسی بھی قیمت پر معاہدہ کرکے قیدیوں کو رہا دلوائے اور غزہ کی پٹی پر ظالمانہ حملوں کو روکے، کیونکہ ان سے صیہونی قیدیوں کو بھی خطرہ ہے۔