مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی غزہ کی پٹی کے بارے میں تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے: اس پٹی پر تل ابیب کے حملوں کی جنگی جرائم کے طور پر تحقیقات کی جانی چاہیے۔
رپورٹ میں تاکید کی گئی ہے: غزہ میں رفح کیمپ پر فضائی حملے بھاری ہتھیاروں سے کیے گئے ہیں جن کے اثرات وسیع پیمانے پر مہلک ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے: بین الاقوامی قانون کے مطابق ایسے حملے کرنا ممنوع ہے جن میں فوجی اور سویلین اہداف کا فرق نہ کیا جاتا ہو۔
اس تنظیم نے زور دیا: آبادی والے علاقوں میں بھاری بموں سے حملے کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مزید کہا: وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے عام شہریوں کو نشانہ بنانا بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا سکتا ہے۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ گزشتہ 10 ماہ کے دوران صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کے باشندوں خاص طور پر خواتین اور بچوں کے خلاف ہر قسم کے وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور بین الاقوامی اداروں کی جانب سے ان جرائم کی مذمت کے علاوہ کوئی موئثر آواز نہیں اٹھائی گئی ہے۔
اجراء کی تاریخ: 27 اگست 2024 - 22:57
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کی تحقیقات کی ضرورت کی طرف اشارہ کیا ہے۔