مہر نیوز کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے پیر کے روز لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کی جانب سے اربعین آپریشن کے نام سے بڑے پیمانے پر کیے جانے والے جوابی اقدام کے بارے میں ایک بیان میں کہا کہ صیہونی حکومت حزب اللہ کے آپریشن میں ہونے والے اپنے نقصانات کو چھپا رہی ہے۔
تاہم، غاصب رجیم کی جانب سے حقائق کو جھٹلانے کی کوشش کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
ایرانی ترجمان نے کہا کہ حزب اللہ کے حملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کی ڈیٹرنس پاور ختم ہو چکی ہے اور خطے میں اسٹریٹجک توازن اب اس کے خلاف بدل گیا ہے۔
کنعانی نے مزید کہا: "اب صیہونہ رجیم کو اسٹریٹجک حملوں کے خلاف اپنا دفاع کرنا ہے، جبکہ حال اور مستقبل کے خوف نے مقبوضہ علاقوں کے مکینوں کو شدید نفسیاتی الجھن میں ڈال دیا ہے۔"
انہوں نے واضح کیا کہ مزاحمت کے فوجی حملے مقبوضہ علاقوں کے اندر گہرائی تک اہداف کو نشانہ بناتے ہیں۔ کنعانی نے یہ بھی کہا کہ توسیع پسند صیہونی حکومت کو اب مقبوضہ علاقوں کے اندر اپنا دفاع کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت امریکہ کی تمام تر حمایت کے باوجود لبنان کی مزاحمتی تحریک کے حملوں کے وقت اور جگہ کا اندازہ نہیں لگا سکی۔