مہر خبررساں ایجنسی نے چینل عربی 21 کے حوالے سے بتایا ہے کہ صیہونی کان نیوز نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکام نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کے جواب میں ایران کی دھمکیوں کے پیش نظر دوحہ مذاکرات میں شرکت کرنے والے وفد کے لیے اپنے حفاظتی اقدامات کو تیز کردیا ہے۔
اس رپورٹ کی بنیاد پر باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ صہیونی مذاکراتی ٹیم میں موساد کی جاسوسی سروس کے سربراہ، شباک کے سربراہ اور دیگر صہیونی حکام شامل ہیں، جنہیں حکم دیا گیا ہے کہ وہ دوحہ میں جنگ بندی مذاکرات میں شرکت کے لئے انتہائی محتاط رہیں۔
ان ذرائع نے بتایا کہ صیہونی وفد کو لے جانے والا طیارہ غیر معمولی طور پر متحدہ عرب امارات کے شہر ابوظہبی میں اترا اور اس کے بعد اس وفد کے ارکان بحفاظت دوحہ پہنچ گئے جس کی تفصیلات شائع نہیں کی گئیں۔
چند روز قبل صہیونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن نے اطلاع دی تھی کہ صہیونی حکام ایران کی دھمکیوں سے انتہائی خوفزدہ اور مقبوضہ علاقوں سے باہر نشانہ بنائے جانے سے پریشان ہیں۔