صہیونی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کے "طوفان الاقصی" آپریشن کے بعد مقبوضہ علاقوں میں الٹی ہجرت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی روزنامہ یدیعوت احرانوت نے مقبوضہ اراضی چھوڑ کر دوسرے ممالک میں جانے والے آبادکاروں کی تعداد میں غیر معمولی اضافے کی خبر دی ہے۔

یہ حالات خطرات میں اضافے، غزہ میں جنگ کے جاری رہنے، مہنگائی میں اضافے اور اندرونیت نازعات کی شدت کے بعد پیدا ہوئے ہیں۔

اس صہیونی اخبار نے مزید لکھا کہ یہی وہ وجوہات ہیں جنہوں نے اسرائیلیوں کی ایک بڑی تعداد کو اسرائیل چھوڑنے کے بارے میں سوچنے پر مجبور کیا اور انہیں اپنے مستقبل کے بارے میں فکر مند بنا دیا۔

مذکورہ اخبار نے صیہونی حکومت کے مرکزی ادارہ شماریات کے حوالے سے لکھا ہے کہ نئے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ بیرون ملک ہجرت کرنے والوں کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

یہ اعداد و شمار گذشتہ دو سالوں میں مقبوضہ فلسطین سے صیہونی آباد کاروں کی ریورس ہجرت اور بیرون ملک تارکین وطن کی تعداد میں غیر معمولی اضافے کو ظاہر کرتے ہیں اور یہ غزہ کے خلاف جنگ کے آغاز کے بعد معکوس ہجرت کے رجحان میں اضافے کو بھی ظاہر کرتے ہیں۔

اس سلسلے میں اسرائیل چھوڑو تحریک کے نعرے "ہم ساتھ چلیں گے" سے دسیوں ہزار صیہونی آباد کاروں کو الٹی ہجرت کی طرف ترغیب ملی ہے۔