مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ فلسطینی تنظیم حماس کی جانب سے تنظیم کے اعلی رہنما یحیی سنوار کو شہید اسماعیل ہنیہ کے جانشین کے طور پر انتخاب کیا ہے۔ تنظیم کے اس فیصلے پر صہیونی حکام سیخ پا ہوگئے ہیں۔
تل ابیب حکام یحیی سنوار کو سات اکتوبر 2023 کے حملوں کا ماسٹر مائنڈ قرار دیتے ہیں اسی لئے مسلسل ان کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
گذشتہ روز حماس کے سربراہ منتخب ہونے والے یحیی سنوار کے حوالے سے صہیونی وزیراعظم نے کہا ہے کہ وہ ایک مردہ شخص ہے جو موساد کے ہاتھوں جلد قتل ہوگا۔
صہیونی وزیرخارجہ یسرائیل کاتز نے سفارتی آداب اور اصولوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کہا کہ یحیی سنوار کو قتل کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس کے سربراہ بننے کے بعد یحیی سنوار کو قتل کرنے کا بہتر موقع فراہم ہوا ہے۔
صہیونی فوج کے ترجمان جنرل ڈینئل ہاگری سنوار کو محمد الظیف کی طرح قتل کرنے کے علاوہ ہمارا کوئی اور ہدف نہیں ہے۔
صہیونی حکومت نے 13 جولائی کو القسام بریگیڈ کے سربراہ محمد الظیف کو خان یونس میں شہید کردیا ہے تاہم حماس نے ابھی تک ان کی شہادت کی تصدیق نہیں کی ہے۔