مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جرمن پولیس نے اسلام دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہیمبرگ میں واقع اسلامک سینٹر کو بند کردیا ہے۔
اسلامی جمہوری ایران نے واقعے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے تہران میں تعیینات جرمن سفیر ہانس اوڈو موزل کو دفتر خارجہ طلب کیا ہے۔
وزارت خارجہ کے مغربی یورپی امور کے ڈائریکٹر جنرل نے جرمن حکومت کو واقعے کے تباہ کن نتائج سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات پرتشدد ذہنیت اور انتہا پسندی کو فروغ دینے کا باعث بنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہیمبرگ اسلامک سینٹر مذاہب کے درمیان وحدت اور ہماہنگی اور مذہبی رواداری کی ترویج میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔ حالیہ واقعہ جرمنی میں ادیان وحیانی کے ساتھ دشمنی کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بعض دہشت گردی کے حامی عناصر بے بنیاد الزامات کے ذریعے مختلف مذاہب کے درمیان کشیدگی پھیلانا چاہتے ہیں۔
اس موقع پر جرمن سفیر نے یقین دلایا کہ وزارت خارجہ کی تشویش سے جرمن اعلی حکام کو فوری طور پر مطلع کیا جائے گا۔
اس سے پہلے جرمن وزیرداخلہ نانسی فیزر نے کہا ہے کہ ہیمبرگ اسلامک سینٹر کو انتہا پسندانہ سرگرمیوں کی وجہ سے بند کیا جارہا ہے۔
بدھ کو علی الصبح درجنوں جرمن پولیس اہلکاروں نے ہیمبرگ میں مسجد پر چھاپہ مارا ہے۔
امام علی مسجد جرمنی کی قدیمی ترین مساجد میں سے ایک شمار ہوتی ہے۔