مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ وزیر سیاحت نے کہا کہ سندھ حکومت نے انسانی اسمگلنگ، جعلی پاسپورٹ اور جعلی ویزا میں ملوث کمپنیوں اور ٹریول ایجنسیوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے جس میں ٹریول اینڈ ٹور آپریٹرز کا تعاون بھی درکار ہے، ایسے ٹریول اینڈ ٹور آپریٹرز کے لائسنس منسوخ کیے جائیں گے جو غیرقانونی سرگرمیوں جعلی پاسپورٹ اور جعلی ویزوں کے کاروبار میں ملوث ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ یو اے ای کے قونصل جنرل نے شکایت کی ہے کہ پاکستانیوں کی بڑی تعداد متحدہ عرب امارات جاکر سلپ ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے متحدہ عرب امارات نے پاکستانیوں کے لیے ویزا میں سختیاں کردی ہیں، اس دھندے میں بعض ٹریول ایجنسیاں ملوث ہیں۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن ایسے جعلی دھندا کرنے والے ایجنٹوں کی نشان دہی کرے تاکہ ہمیں کارروائی میں آسانی ہو ان لوگوں کی وجہ سے بیرون ملک پاکستانیوں کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ پاکستان کی ساکھ بھی متاثر ہورہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہر ملک نے ہمارے لیے ویزا پالیسی سخت کردی ہے پوری دنیا میں ہمارے لیے مشکلات ہورہی ہیں۔