سپاہ پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل سلامی نے کہا ہے کہ آج کوئی بھی ایران کو دنیا میں گوشہ نشین نہیں کرسکتا ہے۔ دنیا امریکہ سے بہت بڑی اور امریکہ بہت چھوٹا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی نے کہا ہے کہ امریکی جاسوسی اڈے کو قبضے میں تاریخ کا اہم واقعہ ہے۔ 1979 میں طلباء نے ناقابل تصور کارنامہ انجام دیا۔ تہران میں امریکی سفارت خانے میں سفارت کاروں کے لبادے میں جاسوس کام کررہے تھے۔ طلباء نے جرائت کے ساتھ ان کو گرفتار کیا۔

جنرل سلامی نے کہا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ عین الاسد پر ایرانی حملہ شہید قاسم سلیمانی پر حملے کے برابر نہیں تھا۔ عین الاسد پر حملے کے اثرات بہت گہرے ہیں۔ کسی ملک کے فوجی اڈے پر حملے کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے نزدیک اس ملک کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور اس کے ساتھ مقابلہ کرنے سے نہیں ہچکچاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے امریکہ کا رعب اور دبدبہ ختم کردیا ہے۔ 30 سال پہلے والا امریکہ اب نہیں رہا۔ آج کا امریکہ پہلے سے کہیں زیادہ کمزور اور بے اثر ہے۔ امریکہ ظاہری طور پر مضبوط ہے لیکن اندرونی طور پر کمزور اور شکست سے دوچار ہے۔

جنرل سلامی نے کہا کہ صدارتی انتخابات میں ایرانی عوام نے ایک بار پھر دشمن کو مایوس کردیا۔ پہلے مرحلے کے انتخابات کے بعد دشمن نے پروپیگنڈے میں تیزی لائی تھی لیکن عوام نے فورا میدان میں واپس آکر دشمن کو مات دی۔