مہر نیوز رپورٹر کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ایران کی کرائسز مینجمنٹ آرگنائزیشن کے نائب صدر صمیم مرادی نے کہا کہ 10 کلومیٹر طویل جشن غدیر کے راستے پر 2200 سے زیادہ موکب شہریوں کی خدمت کر رہے ہیں۔ تاہم ان موکبوں پر نظارت کرائسس مینجمنٹ فورس کی ترجیحات میں شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرائسز مینجمنٹ آرگنائزیشن نے جشن کے دوران موکبوں سمیت اسٹالز اور عوامی بوتھ کی نگران کا نظام وضع کیا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے نمٹا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال راستے میں مختلف مقامات پر لاپتہ ہونے یا راستہ بھٹکنے والے افراد کے لئے گمشدگان بوتھ لگائے گئے ہیں تاکہ متاثرین اپنے لاپتہ افراد کو کم وقت میں تلاش کر سکیں۔
مرادی روزبہانی نے کہا کہ شہریوں کی نقل و حرکت میں سہولت کے لیے میٹرو اور بس سروس کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں ٹرانسپورٹ اینڈ ٹریفک آرگنائزیشن کے دستے بھی مکمل چوکس ہیں اور دیگر ریسکیو فورسز سے بھی مدد لی جائے گی۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ اس سال تہران میونسپلٹی کے تعاون سے، راستے کی طرف جانے والی گلیوں میں بینرز نصب کیے گئے ہیں، تاکہ لوگوں کی راہنمائی کی جا سکے۔ اس کے علاوہ شہریوں کی ممکنہ حادثات کی صورت میں مدد کے لئے ریسکیو فورسز کے ساتھ ساؤنڈ سسٹم بھی موجود ہیں۔