مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ فلسطینی مقاومت کے سامنے مسلسل شکست اور اسرائیلی فوج کے ساتھ بنیادی اختلافات سامنے آنے کے بعد نتن یاہو کی حکومت پر اسرائیلی عوام کا اعتماد ختم ہورہا ہے۔
تازہ ترین سروے کے مطابق نصف سے زیادہ صہیونی عوام نتن یاہو کابینہ کو اسرائیل کے مفادات کی حفاظت میں ناکام سمجھتے ہیں۔ طوفان الاقصی کے بعد نتن یاہو کی مقبولیت میں کمی جبکہ اپوزیشن رہنماؤں کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔
سروے کے مطابق یوا گیلانت 61 فیصد کے ساتھ پہلے نمبر پر جبکہ نتن یاہو کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے جنگی کابینہ سے مستعفی ہونے والے بنی گینتز 51 فیصد کے ساتھ مقبولیت میں دوسرے نمبر پر ہیں۔
صہیونی سیاسی جماعتوں اور عوام کے درمیان انتشار کی وجہ سے آئندہ انتخابات میں کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت ملنے کی امکانات بہت کم ہیں۔ اکثریت نہ ملنے کی صورت میں حسب سابق اگلی دفعہ بھی مخلوط حکومت وجود میں آسکتی ہے۔