ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے جوڈیشل سفارت کاری کے فروغ کے سلسلے میں قطر کے امیر سے ملاقات اور گفتگو کی۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین محسنی اژه ای نے اپنے دورہ قطر کے دوران جوڈیشل ڈپلومیسی کے فروغ کے سلسلے میں قطر کے امیر "تمیم بن حمد بن خلیفہ آل ثانی" سے ملاقات کی۔

 
اس ملاقات میں ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے ایران کے مرحوم صدر آیت اللہ رئیسی کی تشییع جنازہ  میں شرکت کرنے پر امیر قطر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور قطر کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات کی سطح پچھلے تین سالوں میں بہت بہتر ہوئی ہے اور ہم اس راستے اور اس عمل کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

ایرانی چیف جسٹس نے غزہ کے حوالے سے امیر قطر اور حکومت کے موقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک کے لیے ضروری ہے کہ وہ غزہ کے عوام کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے مزید مربوط اقدامات کریں اور صیہونی رجیم کے جرائم کو روکنے کے لئے عدالتی مواخذے کی پیروی کریں۔

انہوں نے ایران اور قطر کے درمیان قانونی اور عدالتی تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے خاص طور سے عدالتی مدد اور مجرموں کی منتقلی کے میدان میں، عیدالاضحی کی آمد پر قطر میں قید ایرانی شہریوں کی عام معافی یا منتقلی کی درخواست کی طرف بھی اشارہ کیا۔

اس ملاقات میں قطر کے امیر نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم رئیسی ایک سرکردہ شخصیت اور ایران اور قطر کے درمیان تعلقات کے فروغ کے علمبردار تھے۔ اور ہمیں امید ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی آنے والی حکومت میں بھی دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

انہوں نے قطر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے چیف جسٹس کی موجودگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کے تعلقات کو گزشتہ چار دہائیوں کے دوران کسی قسم کے تناو کے بغیر درست سمت میں گامزن اور نہایت اسٹریٹجک قرار دیا۔

امیر قطر نے اس دورے کے دوران طے پانے والے عدالتی معاہدوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے بعض مجرموں کی معافی یا منتقلی سے متعلق بات چیت پر عمل درآمد میں مدد کے لیے اپنے ملک کی تیاری کا بھی اعلان کیا۔

انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ سے کہا کہ وہ رہبر معظم انقلاب اور قائم مقام صدر کو ان کا سلام پہنچائیں۔