مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے بتایا ہے کہ حماس نے فلسطینی قوم کے خلاف جنگی جرائم کے کمیشن کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف میں صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کی شکایت میں شامل ہونے کے اسپین کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
اس تحریک نے مزید تاکید کی کہ اسپین کا یہ اقدام دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب پر صیہونی حکومت کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے بین الاقوامی انصاف کو تقویت دیتا ہے۔
حماس کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ہم چاہتے ہیں کہ دیگر ممالک بھی اس عمل میں شامل ہوں۔
آج اسپین کے وزیر خارجہ "جوز مینوئل البریز" نے صیہونی حکومت کے خلاف ملک کی نئی کارروائی کا اعلان کیا۔
البریز نے اعلان کیا کہ اسپین غزہ میں صیہونی رجیم کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کے حوالے سے اس حکومت کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جنوبی افریقہ کی شکایت میں شامل ہوگا۔
اسپین کے وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت کے احتیاطی اور عارضی اقدامات پر عمل درآمد اب بھی ناممکن نظر آتا ہے۔ اس لیے اسپین بین الاقوامی فوجداری عدالت کی مدد کے لیے اس شکایت میں شامل ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کی جانب سے پیش کی گئی درخواست کی سماعت کی درخواست کا جائزہ لیا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ غاصب رجیم گذشتہ سال فروری کے اوائل میں غزہ کی پٹی میں بڑے پیمانے پر نسل کشی کی مرتکب ہوئی ہے۔