مہر نیوز رپورٹر کے مطابق، ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری نے لبنانی وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ صدر اور وزیر خارجہ کی شہادت کے بعد لبنان کے حکام اور عوام کی طرف سے ہمدردی کے اظہار پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ہمیشہ لبنانی حکام کے ساتھ مختلف اوقات اور حالات میں مشاورت اور تعاون کیا ہے۔ لبنان کا امن و استحکام اور ترقی ایران کا ہدف ہے اور لبنانی عوام کی ترقی کے لیے ایران کی کوششیں ہمیشہ سرفہرست رہی ہیں۔
باقری نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعلقات خطے کے لیے کلیدی اشارے ہیں، جس طرح لبنان میں اسلامی مزاحمت خطے کے امن و استحکام کی ضامن ہے۔
ایرانی قائم مقام وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم نے لبنان سے متعلق مسائل کے علاوہ غزہ اور خاص طور پر رفح کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ تمام ممالک کو صیہونی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے اجتماعی اقدام کرنا چاہیے اور اس سلسلے میں اسلامی تعاون کی تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ اجلاس ہمارے مشترکہ مقاصد میں سے ایک ہے۔
اس موقع پر لبنان کے وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب نے باقری کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ غزہ جنگ کے جاری رہنے کے خطرات کے بارے میں دونوں ممالک کا نقطہ نظر مشترکہ ہے۔
انہوں نے مزید واضح کیا کہ غزہ میں جنگ کا جاری رہنا اور فلسطینیوں کے خلاف جرائم کے تسلسل سے خطے میں امن کے امکانات کو نقصان پہنچتا ہے۔