مہر خبررساں ایجنسی نے المسیرہ ٹی وی چینل کے حوالے سے بتایا ہے کہ یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے ایک بیان میں یمن کے دارالحکومت اور ملک کے کئی دوسرے شہروں پر امریکہ اور برطانیہ کے جارحانہ حملوں کے جواب میں بحیرہ احمر میں امریکی طیارہ بردار بحری جہاز آئزن ہاور پر میزائل حملے سے آگاہ کرتے ہوئے غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سریع کے ویڈیو بیان میں کہا گیا ہے:
جارح امریکی-برطانوی طیاروں نے پچھلے گھنٹوں میں صنعاء شہر، صوبہ الحدیدہ اور تعز پر حملے کئے جن کی تفصیل درج ذیل ہے:
1۔ صنعاء شہر پر چار حملے ہوئے جن کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوا۔
2. صوبہ صنعا پر دو حملے
3۔ تعز کے علاقے "حیفان" پر ایک حملہ
4. صوبہ الحدیدہ پر 6 حملے جو درج ذیل ہیں:
الصلیف بندرگاہ پر حملہ
حدیدہ کی ریڈیو عمارت پر حملہ
"غلیفقہ" فوجی کیمپ پر دو حملے۔
"علی محسن الاحمر" اور "علی عبداللہ صالح" کے گھروں پر دو حملے۔
حدیدہ میں ہونے والے حملوں میں 16 افراد شہید اور 41 زخمی ہوئے۔ جب کہ الثورہ (انقلاب) ہسپتال کے سامنے الحدیدہ ریڈیو عمارت اور بندرگاہ الصلیف پر حملوں میں متعدد شہید ہوگئے جن کی کل تعداد زخمیوں سمیت 58 ہو گئی ہے۔
امریکہ اور برطانیہ ان حملوں میں شہری مراکز کو نشانہ بنا رہے ہیں، جو تمام بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی اور ایک مکمل اور کھلی جنگی جارحیت ہے۔
تاہم امریکہ اور برطانیہ کی جارحیت کے جواب اور فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں یمنی فوج کی میزائل فورس اور بحریہ نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے امریکی طیارہ بردار بحری جہاز "آئزن ہاور" کو بحیرہ احمر میں کئی کروز اور بیلسٹک میزائلوں سے براہ راست نشانہ بنایا۔
یمن کی مسلح افواج نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اور برطانیہ کے جارحانہ جرائم انہیں فلسطینی عوام کی حمایت کے اپنے مذہبی، اخلاقی اور انسانی فرائض کی ادائیگی سے نہیں روکیں سکیں گے اور غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے تک یمن کا جوابی آپریشن جاری رہے گا۔