مہر نیوز کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کے رہنماؤں، حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ، اسلامی جہاد موومنٹ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد الہندی، عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل جمیل مظہر نے تہران میں ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری کنی سے ملاقات کی۔
فلسطینی مزاحمتی رہنما شہید صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ شہید حسین امیر عبد اللہیان کی آخری رسومات میں شرکت کے لئے تہران کے دورے پر ہیں۔
مزاحمتی رہنماوں نے رہبر معظم انقلاب، ایران کی حکومت اور عوام سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمت اور عوام کی جانب سے تعزیت پیش کی۔
اس ملاقات میں فلسطینی مزاحمتی رہنماوں نے ایرانی وزیر خارجہ شہید امیر عبد اللہیان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے علاقائی اور بین الاقوامی اجلاسوں اور فورمز میں فلسطینی عوام کے حقوق کے دفاع کے لیے ان کی خصوصی کوششوں اور سرگرمیوں کو یاد کرتے ہوئے عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے ان کے اقدامات کی تعریف کی۔
اس ملاقات میں علی باقری نے مزاحمتی گروہوں کی ایران کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینی عوام کی بہادرانہ مزاحمت کو سراہا۔
ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے ملک کی خارجہ پالیسی میں اسٹریٹجک معقولیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت کوئی نعرہ یا حربہ نہیں ہے بلکہ حقیقی اصولوں پر مبنی ایک آئیڈیل حکمت عملی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: مزاحمتی تحریکوں نے غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف جدید ترین ہتھیاروں سے لیس غاصب صیہونی فوج کی پچھلے آٹھ ماہ سے جاری جارحیت کا مقابلہ کرتے ہوئے فلسطینی قوم کے وقار، آزادی اور اقتدار کو برقرار رکھا۔
علی باقری نے کہا: مزاحمت نے نہ صرف صہیونیوں کو میدان جنگ میں بلکہ سیاسی، قانونی، سفارتی، عالمی اور عوامی میدانوں میں بھی رسوا کیا ہے۔
انہوں نے فلسطینی عوام کے حقوق اور مزاحمت کی حمایت کے سلسلے میں شہید صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ شہید حسین امیر عبداللہیان کے اصولی نقطہ نظر اور کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایران غاصب صیہونی حکومت کے فلسطینی عوام کے خلاف جرائم کو روکنے کے لئے فلسطینی قوم کے جائز دفاع اور مزاحمت کی حمایت جاری رکھے گا۔