ایرانی ادارہ کرائسس منیجمنٹ کے سربراہ کے مطابق صدر رئیسی اور دیگر شہداء کی لاشیں قابل شناخت ہیں لہذا ڈی این اے کی ضرورت نہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی ادارہ کرائسس منیجمنٹ کے سربراہ محمد حسن کے مطابق صدر رئیسی اور دیگر شہداء کی لاشیں قابل شناخت ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ لاشوں کو برامد کرنے کے بعد امدادی کارکنوں نے ایمولینس کے ذریعے تبریز کے مرکز شہداء پہنچا دیا۔

محمد حسن نامی نے مزید کہا کہ حادثے کے بعد ایک گھنٹے تک آیت اللہ آل ہاشم کی حالت دوسروں سے بہتر تھی۔ ایک گھنٹے تک زندہ اور ہوش میں ہونے کی وجہ سے انہوں نے صدر رئیسی کے دفتر کے سربراہ سے موبائل پر رابطہ بھی کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ شہداء کی لاشیں قابل شناخت ہیں اسی لئے ڈی این اے ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہے۔