ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہندوستان ان ممالک میں سے ایک ہے جو امریکی پابندیوں کی پرواہ کئے بغیر ایران کے ساتھ معاہدے پر عمل درآمد کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

مہر نیوز کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران ایران اور ہندوستان کے طویل مدتی معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک اچھا عمل درآمد جاری ہے؛ چابہار بندرگاہ ایک اہم ٹرانزٹ اور تجارتی مرکز ہے جس کی صلاحیت ان ممالک کے مفادات کو پورا کرتی ہے جو ایران کی بندرگاہوں کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ 

ایرانی ترجمان نے کہا کہ ایران اور ہندوستان آزاد ممالک کے خلاف یکطرفہ امریکی پابندیوں پر توجہ دیے بغیر اقتصادی تعاون کے لیے تیار ہیں۔طبیعی طور پر، ایران اور ہندوستان کے درمیان معاہدہ غیر قانونی امریکی پابندیوں کی نوعیت کے بارے میں ہندوستان کے عزم کے ساتھ کیا گیا ہے اور ایسا نہیں ہے یہ معاملہ صرف ہندوستان کے ساتھ ہے۔

کنعانی نے مزید کہا کہ ہندوستان ان ممالک میں سے ایک ہے جو امریکی پابندیوں سے قطع نظر ایران کے ساتھ معاہدے پر عملدرآمد کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے غزہ میں صیہونی حکومت کی طویل جنگ اور جرائم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران نے فلسطین کے دفاع کے لیے مختلف میدانوں میں کئی اقدامات کئے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ فلسطین کے ورچوئل سفارت خانے کا ایرانی وزارت خارجہ کے نظام میں رسمی افتتاح اس ملک کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات میں سے ایک ہے۔ اس کے علاوہ اسلامی جمہوریہ ایران نے مختلف سیاسی، قانونی اور بین الاقوامی میدانوں میں مختلف اقدامات اٹھائے ہیں۔

انہوں نے علاقائی ممالک کے ساتھ ایران کے تعلقات کے بارے میں کہا کہ پڑوسی اور عرب ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور کثیر الجہتی تعاون کی سطح کو بہتر بنانے کے لئے مثبت قدم اٹھایا گیا ہے۔ تاہم خلیج فارس کی ریاستوں کے ساتھ دو طرفہ اور کثیر الجہتی تعاون میں مثبت اور تعمیری ماحول کی تشکیل کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ 

انہوں نے زور دے کر کہا کہ خطے کے ممالک کے لئے محفوظ اور پرامن ماحول کی تشکیل ایران کے لیے ایک اہم اور ترجیحی مسئلہ ہے۔

 کنعانی نے عراقی کردستان ریجن کے سربراہ نیچروان بارزانی کے حالیہ دورہ تہران کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ہمسایہ ممالک کے ساتھ جامع اور تعمیری تعلقات کی ترقی ایران کی بنیادی پالیسیوں میں شامل ہے اور ایران اس سلسلے میں عراق کو بہت اہمیت دیتا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران اور عراقی کردستان کے درمیان تعلقات طویل عرصے سے دوستانہ رہے ہیں اور موجودہ تعلقات مزید گہرے اور پائدار ہوتے جارے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عراق میں دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف کھڑے ہونا  فریقین کے درمیان مشترکہ تعاون کے موضوعات میں سے ایک تھا اور اس دورے میں فریقین نے اس حوالے سے واضح مشاورت اور مثبت بات چیت کی۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب ایران اور عراق کی مشترکہ سرحدوں کی حفاظت کی بات آتی ہے تو ہم کسی بھی نا امنی کی اجازت نہیں دیں گے اور بدامنی کی کسی بھی کوشش کے خلاف ضرور لڑیں گے۔

ناصر کنعانی نے کہا کہ بارزانی نے واضح اعلان کیا کہ عراقی کردستان ایران-عراق سیکورٹی معاہدے کی مکمل پاسداری کرتا ہے۔