بہاماس کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کی کابینہ نے فلسطین کو باضابطہ طور پر ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مہر نیوز کے مطابق، انادولو ایجنسی نے بہاماس کی وزارت خارجہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی ہے کہ براعظم شمالی امریکہ کے ملک بہاماس کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کی کابینہ نے فلسطین کو باضابطہ طور پر ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بہاماس کی حکومت کا خیال ہے کہ  فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر میں بیان کردہ اصولوں، فلسطینی عوام کے حق خودارادیت اور شہری اور بین الاقوامی میثاق میں بیان کئے گئے سیاسی حقوق (ICCPR)، اور اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے (ICESCR) سے بہاماس کی گہری وابستگی کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
 
اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بہاماس فلسطینی عوام کے "آزادانہ طور پر اپنی سیاسی حیثیت کا تعین کرنے اور اقتصادی، سماجی اور ثقافتی  ترقی کے قانونی حق کی حمایت کرتا ہے۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ میں فلسطین کو مکمل رکنیت دینے کی کی غرض سے اقوام متحدہ کی سطح پر فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

فلسطین کو 2012 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی مبصر ریاست کے طور پر قبول کرتے ہوئے اس کے ایلچی کو ووٹنگ کا حق دئے بغیر  اسمبلی کے مباحثوں اور اقوام متحدہ کی تنظیموں میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی تھی۔

اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق، سلامتی کونسل کی سفارش پر جنرل اسمبلی کے فیصلے کے ذریعے اقوام متحدہ کی رکنیت کے لئے ریاستوں کا انتخاب کیا جاتا ہے۔

جس کے لئے کونسل کی قرارداد کے حق میں کم از کم نو ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے اور اسے پاس کرنے کے لئے مستقل اراکین (امریکہ، برطانیہ، فرانس، روس یا چین) کی طرف سے مخالفت یا ویٹو پاور بھی استعمال نہیں کی جانی چاہئے۔