مہر نیوز نے اسپوتنک کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکہ کے ڈپٹی اسسٹنٹ سکریٹری برائے دفاع اور خلائی پالیسی وپن نارنگ نے کہا: ایران نے جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔ یہ امریکی حکومت کی پالیسی ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔ ہم افزودگی کی سرگرمیوں کی بہت قریب سے نگرانی کر رہے ہیں۔ لیکن انتظامیہ کی پالیسی وہی ہے کہ ہم ایران کو جوہری ترقی کی اجازت نہیں دیں گے۔
اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ امریکہ جوہری معاہدے (JCPOA) میں واپسی پر ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت میں حصہ نہیں لے رہا ہے۔
یاد رہے کہ 2015 میں ایران نے چین، فرانس، جرمنی، روس، برطانیہ، امریکہ اور یورپی یونین کے ساتھ JCPOA پر دستخط کیے تھے۔
اس معاہدے کے تحت ایران پابندیوں میں نرمی کے بدلے اپنے جوہری پروگرام رول بیک کرنے کا پابند تھا تاہم امریکہ نے 2018 میں یکطرفہ طور پر اس معاہدے سے علیحدگی اختیار کر لی تھی لیکن پھر اس معاہدے کو بحال کرنے کے لیے ایران کے ساتھ بات چیت دوبارہ شروع کر دی تھی جس کے بعد سے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔
جب کہ ایران نے بارہا کہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف اور صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے۔