کولمبیا یونیورسٹی نے فلسطین میں صہیونی حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والے طلباء کا داخلہ معطل کرنا شروع کردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے کہا ہے کہ فلسطین کے حامی احتجاجی طلباء کی جانب سے کولمبیا یونیورسٹی کے کیمپس میں لگائے گئے خیموں کو ہٹانے سے انکار کے بعد یونیورسٹی حکام نے طلباء کو معطل کرنا شروع کردیا۔

کولمبیا یونیورسٹی کی یہ کارروائی اس وقت شروع ہوئی ہے جب طلبہ تنظیم نے ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ دھرنا ختم کرنے کے لیے ہونے والے مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار ہو گے ہیں۔

کولمبیا یونیورسٹی کے صدر نعمت منوش شفیق کے مطابق احتجاج کے منتظمین اور یونیورسٹی حکام کے درمیان کئی روز تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ مظاہرین کو خیمے جمع ہٹانے پر راضی کرنے میں ناکام رہی۔ جس کے بعد یونیورسٹی نے احتجاج کرنے والے طلباء کو انتباہی خط بھیج کر خیمے جمع ہٹانے کی آخری تاریخ مقرر کر دی ہے۔ علاوہ ازیں احتجاج کرنے والے طلباء کو ایک فارم پر دستخط کرنا ہوگا جس میں یہ لکھا ہو کہ احتجاج میں ان کی شرکت ان کی معطلی اور نااہلی کا باعث بنے گی۔

کولمبیا یونیورسٹی کے ترجمان بین چانگ نے کہا ہے کہ کیمپس سیکیورٹی کو یقینی بنانے کی کوششوں کے طور پر ہم نے طلباء کو معطل کرنا شروع کر دیا ہے۔ دوسری جانب ان دھمکیوں کے باوجود احتجاج کرنے والے طلباء نے کہا ہے کہ وہ اپنے مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم اور فلسطینیوں کی نسل کشی کی مذمت کے لیے ہزاروں فلسطینیوں کے حامی طلباء نے امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاجی دھرنا دیا ہوا ہے۔