پاکستانی طالب علم نے جرمنی میں فلسطین کےحق کیلئے احتجاج میں گرفتاریوں کے خلاف سوال کیا، جبکہ احتجاج کے دوران دیگر طالب علموں نے بھی کانفرنس ہال میں نعرے لگائے۔

یاد رہے حماس نے جرمنی کی جانب سے اسرائیل کو فلسطین میں استعمال کرنے کے لئے گولے اور ہتھیار فراہم کرنے کی شدید مذمت کی

حماس کے سیاسی دفتر کے رکن باسم نعیم نے کہا کہ جرمن حکومت کا یہ فیصلہ نہایت ہی قابل مذمت ہے۔ یہ فیصلہ فلسطینی عوام کے خلاف جنگ میں شرکت کے اعلان کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں مظلوم فلسطینیوں کے خلاف ہونے والے مظالم میں جرمنی بھی شریک ہوگا۔ باسم نعیم نے کہا کہ جرمنی نے تاریخ سے سبق نہیں سیکھا ہے اور فلسطینی عوام صہیونی حکومت کے تعاون کرنے والوں اور غزہ کے خلاف جارحیت میں حصہ لینے والوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔

دوسری جانب بین الاقوامی عدالت انصاف میں نیکارا گوا کے قانون  دانون کی ٹیم نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ جرمنی کو حکم دیا جائے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیلی حکومت کا ساتھ دینا بند کرے۔

۔