مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ کراچی میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ پاکستان، ایران کے تعلقات تاریخ، ثقافت اور مذہب سے جڑے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ دنیا کی کوئی طاقت ہمارے تعلقات خراب نہیں کرسکتی۔
صدر ابراہیم رئیسی نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات تاریخی ہیں۔
ان سے قبل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ باعثِ فخر ہے پاکستان کے دیرینہ دوست اور محسن کا استقبال کر رہا ہوں۔ ایران کے صدر کو سندھ کی عوام کی جانب سے خوش آمدید کہتا ہوں۔جناب صدر محترم ’از ملاقات شما خوش بختم‘۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے مابین مذہبی، علمی، تہذیبی اور اقتصادی روابط ہیں، پاکستان اور ایران نے ایک دوسرے کا صدقِ دل سے ساتھ دیا ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو نے ایران کے ساتھ تعلقات کو ہمیشہ اہمیت دی۔ صدر آصف زرداری نے ایران کو ہمیشہ قابلِ بھروسہ اور دوست تصور کیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ فلسطین اور کشمیر میں جاری مسلمانوں کی نسل کشی ایک لمحہ فکریہ ہے۔ مسلمانوں کو متحد ہو کر اس کڑے وقت میں فلسطینی بھائیوں کا ساتھ دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل ہونا ضروری ہے، ایرانی قیادت کے شکرگزار ہیں انہوں نے ہمیشہ پاکستانی مؤقف کی تائید کی۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں سرمایہ کاری کے نادر مواقع موجود ہیں، سندھ سرمایہ کاری کے لیے محفوظ اور پرکشش مقام ہے۔ پُرامید ہوں خطے کی ترقی کے سفر کا آغاز سندھ کی سرزمین سے ہوگا۔