مہر خبررسسں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کی حالیہ کشیدگی کے بارے میں ترکی کی استنبول یونیورسٹی کے شعبہ سیاسیات اور بین الاقوامی تعلقات کی پروفیسر زینب اوکتوا کا انٹرویو کیا جس کا متن درج ذیل ہے:
ڈاکٹر زینب اوکتوا نے ایران کے جوابی اقدام کو جارحیت قرار دینے کی مغربی میڈیا کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انقرہ حکومت نے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کی مکمل مذمت کی ہے۔ یقینی طور پر، ایران کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے غزہ میں اسرائیلی حکومت کی نسل کشی کے برعکس ایران کی جانب سے شہریوں کو نشانہ نہ بنانے کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں حکومتوں کے روئے میں فرق کی وجہ بنیادی طور پر یہ ہے کہ اسرائیل ایک جنونی اور ظالم حکومت کے زیر انتظام ہے جبکہ تہران حکومت ایک معقول اور ذمہ دار حکومت ہے۔
انہوں نے علاقائی مسائل پر ایران اور ترکی کے درمیان کچھ اختلافات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ: علاقائی ممالک کے درمیان پالیسی کے اس اختلاف سے اسرائیل کو فائدہ پہنچتا ہے۔