سینیٹر علامہ ناصر عباس جعفری نے دمشق میں ایرانی سفارتخانے کے قونصلرسیکشن پرحملے کی مذمت کرتے ہوئے حملے کو بین الاقوامی قوانین اور ویانا کنونشن کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سینیٹر علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ غزہ میں صیہونیوں کے جاری جرائم کے لیے امریکہ اور برطانیہ کی بے دریغ حمایت سے کی گئی ہے اور دیگر مغربی حکومتیں بھی اسرائیل کی ساتھی ہیں۔

سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے تاکید کی کہ اسرائیل کی جارحیت بشمول غزہ کی پٹی کی غیر انسانی ناکہ بندی جس کے نتیجے میں گزشتہ 6 مہینوں سے تقریباً 33 ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں، اس غاصب حکومت کی جانب سے ممالک کی قومی خودمختاری اور انسانی زندگی کے لیے انتہائی بے توقیری کو ظاہر کرتی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ نے کہا کہ ایرانی قونصلیٹ پر حملہ نہ صرف شام کی خودمختاری اور ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہے بلکہ اس سے خطے کے استحکام کو بھی خطرہ ہے، اس لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور عالمی برادری کے لیے ضروری ہے کہ اسرائیل کے اس لاپرواہ رویے پر زیادہ وسیع اور فیصلہ کن ردعمل کا اظہار کریں۔