مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر نے اپنے روسی ہم منصب کے نام پیغام میں ماسکو کے کنسرٹ ہال میں دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے ملک کی قومی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے روسی حکام کی کوششوں کی حمایت کرتے ہوئے اس واقعے کے ماسٹر مائنڈ اور ملوث عناصر کو سزا دینے کے لیے عالمی برادری سے سنجیدہ کارروائی کا مطالبہ کیا۔
قبل ازیں جمعے کی شب ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے روس کے دارالحکومت ماسکو کے قریب دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف عالمی کوششوں پر زور دیا۔ امیر عبداللہیان نے لکھا کہ ماسکو میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت اور متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔ اس تلخ واقعے پر اپنے ہم منصب سرگئی لاوروف اور روسی عوام اور حکومت کو تعزیت پیش کرتا ہوں"
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اور موثر جنگ کے لیے بین الاقوامی برادری کی جانب سے بلا تفریق سنجیدہ اقدام کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ روسی ایف ایس بی سروس نے جمعہ کی شام کو اطلاع دی کہ ماسکو کے قریب کراسنو گورسک کے کروکس سٹی ہال میں فائرنگ کے نتیجے میں آگ لگ گئی۔ ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق 3 بچوں سمیت کم از کم 60 افراد ہلاک اور 110 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
روسی تحقیقاتی کمیٹی نے اعلان کیا کہ ہفتے کی صبح سویرے 93 افراد مارے گئے تھے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ 107 افراد کو ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے، جن میں سے کئی کی حالت روسی میڈیا نے تشویشناک بتائی ہے۔
اس واقعے پر چینی صدر شی جن پنگ سمیت عالمی رہنماؤں نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کی مذمت کی۔