مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں سرکاری اطلاعات کے دفتر کے سربراہ نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 120,000 خاندان بدترین قحط اور شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔
سلامہ معروف نے مزید کہا کہ غزہ صوبے اور اس کے شمالی علاقوں میں 80% مکانات ناقابل رہائش ہیں اور اسرائیلی رجیم غزہ کے باشندوں کو بھوک سے ماردینے کے مقصد سے مزید قتل عام کر رہی ہے۔
انہوں نے توجہ دلائی کہ قابض حکومت فلسطینی قوم کی نسلی تطہیر کے مقصد سے انسانی امداد کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے سے روکتی ہے لیکن اس پالیسی کا مقابلہ کرنے کے لیے غزہ کی گزرگاہوں کو کھولنا ہوگا اور اس سلسلے میں فضائی امداد کافی نہیں ہے۔