مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل، مصر، قطر اور امریکہ حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی بنیادی خصوصیات کے بارے میں مفاہمت کر چکے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جیک سلیوان نے کہا کہ اس معاہدے پر ابھی بات چیت جاری ہے اور قطر اور مصر کے درمیان حماس کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات بھی کیے جائیں گے۔
صیہونی حکومت کی جانب سے رفح پر حملے کی دھمکیوں کے حوالے سے اس اعلیٰ امریکی اہلکار نے تصدیق کی کہ جو بائیڈن کو ابھی تک رفح آپریشن کا اسرائیل کا منصوبہ موصول نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ رفح آپریشن عام شہریوں کے تحفظ کے لیے منصوبہ بندی کے بغیر نہیں کیا جانا چاہیے۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ آج میں اپنے اسرائیلی ہم منصبوں سے رفح کے حوالے سے ان کے ارادوں کے بارے میں بات کروں گا۔"
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن کا موقف ہے کہ دو ریاستی حل اسرائیل کی سلامتی کی ضمانت کا بہترین طریقہ ہے۔
امریکی عہدیدار کے یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک کے ایک سینئر رکن نے کہا ہے کہ اس امید کا اظہار کہ قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ جلد طے پا جائے گا حقیقت کی عکاسی نہیں کرتا۔