مہر خبررساں ایجنسی نے ٹائمز آف اسرائیل کے حوالے سے خبر دی ہے کہ حماس کی طرف سے طوفان الاقصیٰ کارروائی میں پکڑے گئے اسرائیلی قیدیوں کے درجنوں خاندانوں نے اسرائیلی پارلیمنٹ کی فنانس کمیٹی کے اجلاس پر دھاوا بول دیا اور نیتن یاہو کی کابینہ کو غدار قرار دیا۔
مظاہرین نے صیہونی حکمران جماعت کو قیدیوں کے معاملے میں ہتھیار ڈالنے کی وجہ سے غدار قرار دیا۔
اس دوران صیہونی لیبر پارٹی کے رہنما میرو میخائلی نے مظاہرین میں شامل ہو کر نیتن یاہو کی کابینہ کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: قیدیوں کی واپسی نیتن یاہو کی اولین ذمہ داری ہے۔
واضح رہے کہ سات اکتوبر کو صیہونی حکومت کے خلاف حماس کے طوفان الاقصی آپریشن کے بعد فلسطین کی اسلامی مزاحمت نے متعدد صیہونیوں کو اپنی گرفت میں لے لیا۔ تاہم غزہ کی پٹی پر صیہونی فوج کے قبضے اور 25 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی شہادت کے بعد بھی حماس نے قیدیوں کی رہائی کے لئے ہونے والے مذاکرات کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ قیدیوں کی رہائی کا فیصلہ مکمل جنگ بندی کی صورت میں ہی کرے گی۔