مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صیہونی حکومت میں حزب اختلاف کے سربراہ یائر لاپید نے زور دے کر کہا کہ وزیراعظم نیتن یاہو کو اسرائیل کے بجائے اپنے سیاسی مفادات کی فکر ہے۔ لہذا اس وزیر اعظم کو فوری طور پر تبدیل یا برطرف کیا جانا چاہیے۔
ادھر عبرانی روزنامہ ہاریٹز نے اسرائیلی جنگی کابینہ کے ایک ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ موجودہ جنگ کا کوئی مستقبل نہیں ہے اور نیتن یاہو اپنی شکست کے نتائج سے بھاگنے کے لئے مزید وقت لے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ جنگ کے آغاز کے بعد پہلی بار نیتن یاہو حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے دو منصوبے پیش کیے گئے ہیں۔ جب کہ اس کے ساتھ ہی، امریکی حکام نے بھی تصدیق کی ہے کہ بائیڈن حکومت اور نیتن یاہو کے درمیان اختلافات خاص طور پر بلنکن کے مقبوضہ علاقوں کے حالیہ دورے کے بعد مزید گہرے ہو گئے ہیں۔