مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے ایک پیغام میں بزرگ عالم دین حجۃ الاسلام والمسلمین حاج شیخ محسن علی نجفی کی وفات پر پاکستان کے علمائے کرام اور مدارس کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کے پیغام کا متن حسب ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
انا للہ و انا الیہ راجعون
بزرگ اور خدمتگزار عالم دین حجت الاسلام و المسلمین جناب الحاج شیخ محسن علی نجفی طاب ثراہ کے انتقال کی خبر سے دکھ اور افسوس ہوا۔میں اس محترم عالم دین کے انتقال پر پاکستان کے علمائے کرام، حوزہ ہائے علمیہ، مرحوم کے اہل خانہ اور ان کے چاہنے والوں خاص طور پر بلتستان کے محترم شیعوں کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں اور خداوند شکور سے اس آزاد منش عالم دین کے لیے مغفرت اور درجات کی بلندی نیز تمام محترم پسماندگان کے لیے صبر و اجر کی دعا کرتا ہوں۔
سید علی خامنہ ای
10 جنوری 2024
یاد رہے آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی سنہ 1943ء میں پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان میں سکردو سے 60 کلومیٹر کے فاصلے پر منٹوکھا نامی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد حسین جان کا شمار اپنے علاقے کے علماء میں ہوتا تھا۔ آیت اللہ محسن نجفی نے ابتدائی تعلیم اپنے والد کے پاس شروع کی۔ 14 سال کی عمر میں والد وفات پاگئے۔ والد کی وفات کے بعد اپنے علاقے کے عالم دین سید احمد موسوی اور آخوند حسین سے لمعہ تک درس پڑھا۔ سنہ 1963 میں محسن نجفی نے سندھ کے مدرسہ مشارع العلوم میں داخلہ لیا اور ایک سال کا عرصے میں درس کے ساتھ ساتھ اردو زبان بھی سیکھ لی۔ سندھ سے آپ نے پنجاب کی طرف رخ کیا اور دارالعلوم جعفریہ خوشاب میں مولانا محمد حسین (آف سدھو پورہ) کی شاگردی اختیار کی اور ایک سال کے بعد جامعۃ المنتظر لاہور میں داخلہ لیا جہاں حسین بخش جاڑا، صفدر حسین نجفی اور بعض دیگر اساتذہ سے کسب فیض کیا۔
سنہ 1966ء میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے نجف اشرف چلے گئے جہاں آیت الله خوئی اور شہید باقر الصدر اور بعض دیگر اساتذہ سے علم حاصل کیا۔ عراق میں بعثی حکومت کی طرف سے دینی مراکز کو لاحق خطرات کے باعث نجفی واپس پاکستان لوٹ آئے اور اسلام آباد میں جامعہ اہل البیت کی بنیاد ڈالی۔
آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی فقہ، اصول اور تفسیر قرآن میں تیس سالہ تدریس کا تجربہ رکھتے ہیں۔ حوزہ علمیہ نجف اشرف سے پاکستان واپسی کے بعد سنہ 1974 ء سے اب تک مسلسل تدریس کر رہے ہیں۔ آپ کے تدریسی عناوین میں فقہ، اصول، تفسیر، فلسفہ، کلام و عقائد اور اخلاقیات شامل ہیں۔