مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کا آپریشن طوفان الاقصیٰ قابض حکومت کے خلاف فلسطینی عوام کی لڑائی میں ایک اہم موڑ کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی مزاحمت نے آپریشن میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر دشمن کو حیران کر دیا اور اسرائیل کے مستقبل پر پانی پھیر دیا ہے۔
جنرل باقری نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کو روزانہ کئی طیارے، بم اور مختلف جنگی آلات فراہم کرتا ہے جبکہ بعض علاقائی ممالک بھی اس غاصب رجیم کو فوجی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
انہوں نے بحیرہ احمر میں اپنی حقیقی طاقت کا مظاہرہ کرنے اور کم سے کم سہولیات اور محاصرے میں رہنے کے باوجود اسرائیل جانے والے بحری جہازوں کو روکنے پر یمنی افواج کی تعریف کی۔
جنرل باقری نے خطے میں امریکہ کی فوجی مداخلت اور دہشت گردانہ کاروائیوں پر تنقید کرتے ہوئے خطے میں مزاحمت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔