مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیلی عدالت عالیہ نے کنیسٹ کی جانب سے عدالتی اختیارات کو محدود کرنے کے سلسلے میں منظور کرنے والی بل کو مسترد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ بل نتن یاہو حکومت کی جانب سے عدالتی اختیارات کو محدود کرنے کی پالیسی کا حصہ تھی تاہم سپریم کورٹ نے اس کو ابتدائی مرحلے میں ہی مسترد کردیا۔
صہیونی کابینہ کے وزیر داخلہ ایتمار بن گویر نے کہا ہے کہ عدالت عالیہ کی جانب سے پارلیمنٹ میں منظور ہونے والی بل کو مسترد کرنا نہایت نقصان دہ ہوگا جس سے جنگ کے سلسلے میں انجام پانے والے اقدامات متاثر ہوں گے۔
صہیونی وزیراںصاف نے بھی کہا ہے کہ عدالت کی جانب سے مذکورہ بل مسترد ہونے کے بعد غزہ کے خلاف جنگ میں قومی اتحاد کو ٹھیس پہنچے گا۔
یاد رہے کہ غزہ کے خلاف جنگ سے پہلے نتن یاہو حکومت عدالتی اختیارات کو محدود کرنے کے لئے بل پیش کررہی تھی جس کے بعد پورے اسرائیل میں شدید عوامی ردعمل سامنے آیا تھا۔